پھنسے تو بہت دفعہ تھے راہوں میں ہم
پر اب کے پھنسے بری طرح ہم
تیسری دفعہ پھر بے دردی سے ناکام کیا
بورڈ والوں نے ب سے ہمیں بدنام کیا
فیل ہونے کا اعزاز دیا
ابا نے بدمعاش ہونے کا خطاب دیا
کتنا مظلوم ہوں نا زمانے میں یاروں
کرنا ہے حق میں دعا میرے یاروں
چل بھول بھی جائے گے سارے غم
اگر مہک کی اماں کی دامادی میں آجائے ہم