لوگ صنم کی خاطر نجانے کیا کیا مول لیتے ہیں
منگنی تو ہو جاتی ہے پر دوست بھول جاتے ہیں
کس قدر سرفروشی کی تمنا لئے اسے اپنا بنایا
تھوڑی سی ہمت دکھا کر ہو کیسے مقبول جاتے ہیں
گفتگو جو ہوئی تو دیکھے بدلتے ہوئے تیور
پہلے تو رہا انفرادی اب کے کہا ‘ہم‘ سکول جاتے ہیں
یہ کیسی تبدیلی آگئی تجھ میں اے میرے دوست
کہ اب کے بار ہمارے فون بے فضول جاتے ہیں