تتلیوں سی خوب صورت زعفرانی لڑکیاں
یاد آتی ہیں وہ کالج کی پرانی لڑکیاں
دل یہ کہتا ہے کہ میں اپنی ہی آنکھیں چوم لوں
میں نے دیکھی ہیں زمیں پر آسمانی لڑکیاں
کیا بتاؤں آپ کو وہ کیا زمانہ تھا کہ جب
یاد رکھتی تھیں مری غزلیں زبانی لڑکیاں
ہائے کیا دن تھے کہ جب بھی پیاس لگتی تھی ہمیں
اپنی بوٹل سے پلا دیتی تھیں پانی لڑکیاں
کچھ دنوں کے واسطے آ کر بیاض عشق میں
چھوڑ جاتی ہیں نئی سی اک کہانی لڑکیاں
گھر سے نکلے تھے ہم اس درجہ شرافت اوڑھ کر
شرم سے ہونے لگی تھیں پانی پانی لڑکیاں
جب وفا کا اور حیا کا ذکر آتا ہے کبھی
ذہن میں آتی ہیں بس ہندوستانی لڑکیاں
کیا سبب ہے آج تک کیوں ہو اکیلے التمشؔ
مر گئیں کیا خوب صورت خاندانی لڑکیاں