مشکل تجھے ظالم سے کرنا اختلاف ہے مصلحت کا تجھ پہ چڑھا کیوں غلاف ہے تجھ سے تو بہتر کہیں دریا کی ہے مچھلی تند ہوں لہریں بھی تو، بہتی خلاف ہے