مری ہاں، مری ناں میں شامل تو ہے
مری روح، جسم و جاں میں شامل توہے
آنسووں کی نمی یا لبوں کی ہنسی ہو
مرے درد کی دوا میں شامل تو ہے
نظر رہتی ہے تری جانب سے ہٹتی نہیں
شوقِ جستجو مری نگاہ میں شامل تو ہے
ترے سامنے ہی ہوتا ہے مرا قیام
ہر سجدے ہر دعا میں شامل تو ہے
نہیں اور ترے سوا مری دنیا میں
مری ہستی مرے جہاں میں شامل تو ہے
ترے احساس سے وابسطہ میری امیدیں
مرے یقین و گماں میں شامل تو ہے