تجھ پہ جو بھی زوال آیا ہے
سب ترا ہی کیا کرایا ہے
اے ستارے !! چراغ کو تو نے
میرے بارے میں کیا بتایا ہے ؟؟؟
خواب نے آج اپنی خلوت میں
کاسنی رنگ کو بلایا ہے
اس میں میرا کوئی قصور نہیں
مجھے دریا نے خود بچایا ہے
شاہزادہ یونہی اداس نہیں
شاھزادی نے کچھ چھپایا ہے
صبح کے وقت تیری یاد کا پل
کیسی معصومیت سے آیا ہے
اے بہت تیز حسن !! دھیان رہے
مجھ پے اک سانولی کا سایا ہے
اپنی تعظیم کر،کہ میں نے تجھے
اپنی آنکھوں کا غم سنایا ہے
ہارنے کے لئے ہی بھیجھا تھا
اور دل ہار کر ہی آیا ہے
جس طرح تم منا رہے ہو مجھے
اس طرح کوئی مآن پایا ہے ؟؟؟
سرکش عشق ہوں علی زریون
اپنے چرنوں میں سر جھکایا ہے