سلام اے جاگتی قومِ ہزارہ تجھ پہ جاں صدقے
تیری جرات کو دیکھے تو کہے تجھ سے یہ ماں صدقے
تجھے اپنے تشخص پہ کوئی غلبہ نہیں منظور
یونہی عزمِ مصمم سے رہے نام و نشاں صدقے
تیری قربانیوں نے اب نئی تحریر لکھنی ہے
تمہارا ولولہ یونہی رہے ہر دم جواں صدقے
کبھی بھی ظلم کے آگے نہیں جھکنا نہیں جھکنا
کبھی منزل کی آمد تک رکے نہ کارواں صدقے
تجھے صوبہ ہزارہ سے کوئی کب روک پائے گا
تیرے جذبوں سے ٹوٹے گا سدا کوہِ گراں صدقے
سلام اجمل کہے تیری محبت کے قرینوں پر
ملا کر اپنے شانوں کو رہو یونہی رواں صدقے