ترا چہرہ نظر سے اب ہٹایا جا نہیں سکتا

Poet: انم نقوی By: انم نقوی, Jhelum

ترا چہرہ نظر سے اب ہٹایا جا نہیں سکتا
بنا ساتھی جو روح کا ہو بھلایا جا نہیں سکتا

سنو نفرت کے شاہکارو مرا مسلک محبت ہے
محبت کے پجاری کو ہرایا جا نہیں سکتا

اصولوں کے جوپابند ہوں زمانے میں توسرانکا
کٹایا جا تو سکتا ہے جھکایا جا نہیں سکتا

چاہت احساس ہے ایسا جسے لفظوں میں اے ہمدم
بتایا جا نہیں سکتا دکھایا جا نہیں سکتا

پھسل جائے جو ہاتھوں سے زماں کا گھومتا پہیہ
تو پھر چاہ کر بھی ماضی کو دہرایا جا نہیں سکتا

Rate it:
Views: 1536
21 Mar, 2022
More SMS Poetry