حاکم وقت بتا جو ظلم ہوا اس میں قصور ہمارا کیا تھا
ہم تو اس آس پر سوئے تھے کہ محافظ جاگتے ہونگے
خبر کیا تھی کہ وہ جاگتی آنکھوں سے سوتے ہیں
خبر ہوتی تو ہم زندگی بھر جاگتے رہتے
دن بھر کے تھکے ہارے ہم چند لمحوں کو سوئے تھے
ان ہی چند لمحوں میں بچوں کے لیئے سپنے پروئے تھے
کس سے کریں ہم شکوہ فقط تیری حکمرانی پر سوال ہے
جہاں محنت کش بھی قتل ہوں شائید وہ مملکت کا زوال ہے ۔