ترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی
Poet: ساجد By: ساجد, Abbottabadترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی
کہ ہر مے کش زمیں پر آسماں پرواز ہے ساقی
خیال اتنا رہے بس اپنے ساغر کی پلانے میں
ترا انجام ہے ساقی مرا آغاز ہے ساقی
کہیں باہم دگر ٹکرا نہ جائیں ساغر و مینا
مئے سرجوش اس دم مائل پرواز ہے ساقی
جبین شوق سجدہ کر کہاں کا پاس رسوائی
خوشا وقتے کہ سرگرم خرام ناز ہے ساقی
ادھر بھی اک نظر او سب کی جانب دیکھنے والے
کہ اک رند خراباتی نظر انداز ہے ساقی
کریں توبہ تو دل بے چین اگر پی لیں تو رسوائی
عجب الجھن میں اپنی مے کشی کا راز ہے ساقی
شراب ارغوانی بھی پیوں میں خود تو پانی ہے
پلائے تو جو پانی بادۂ شیراز ہے ساقی
پس توبہ مجھے پینے میں آخر کیوں تامل ہو
بحمداللہ در توبہ ابھی تک باز ہے ساقی
وہ کیوں جانے لگا دیر و حرم کی ٹھوکریں کھانے
ترے افقرؔ کو تیرے میکدے پر ناز ہے ساقی
More Afqar Mohani Poetry
ترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی ترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی
کہ ہر مے کش زمیں پر آسماں پرواز ہے ساقی
خیال اتنا رہے بس اپنے ساغر کی پلانے میں
ترا انجام ہے ساقی مرا آغاز ہے ساقی
کہیں باہم دگر ٹکرا نہ جائیں ساغر و مینا
مئے سرجوش اس دم مائل پرواز ہے ساقی
جبین شوق سجدہ کر کہاں کا پاس رسوائی
خوشا وقتے کہ سرگرم خرام ناز ہے ساقی
ادھر بھی اک نظر او سب کی جانب دیکھنے والے
کہ اک رند خراباتی نظر انداز ہے ساقی
کریں توبہ تو دل بے چین اگر پی لیں تو رسوائی
عجب الجھن میں اپنی مے کشی کا راز ہے ساقی
شراب ارغوانی بھی پیوں میں خود تو پانی ہے
پلائے تو جو پانی بادۂ شیراز ہے ساقی
پس توبہ مجھے پینے میں آخر کیوں تامل ہو
بحمداللہ در توبہ ابھی تک باز ہے ساقی
وہ کیوں جانے لگا دیر و حرم کی ٹھوکریں کھانے
ترے افقرؔ کو تیرے میکدے پر ناز ہے ساقی
کہ ہر مے کش زمیں پر آسماں پرواز ہے ساقی
خیال اتنا رہے بس اپنے ساغر کی پلانے میں
ترا انجام ہے ساقی مرا آغاز ہے ساقی
کہیں باہم دگر ٹکرا نہ جائیں ساغر و مینا
مئے سرجوش اس دم مائل پرواز ہے ساقی
جبین شوق سجدہ کر کہاں کا پاس رسوائی
خوشا وقتے کہ سرگرم خرام ناز ہے ساقی
ادھر بھی اک نظر او سب کی جانب دیکھنے والے
کہ اک رند خراباتی نظر انداز ہے ساقی
کریں توبہ تو دل بے چین اگر پی لیں تو رسوائی
عجب الجھن میں اپنی مے کشی کا راز ہے ساقی
شراب ارغوانی بھی پیوں میں خود تو پانی ہے
پلائے تو جو پانی بادۂ شیراز ہے ساقی
پس توبہ مجھے پینے میں آخر کیوں تامل ہو
بحمداللہ در توبہ ابھی تک باز ہے ساقی
وہ کیوں جانے لگا دیر و حرم کی ٹھوکریں کھانے
ترے افقرؔ کو تیرے میکدے پر ناز ہے ساقی
ساجد






