تفکر ایمان تنہائی شب میں بیتاب ہوا ہزاروں سال جل جل کر تو آفتاب ہوا کہیں آگ کے دریا کہیں روشنی کے مینار آنکھ مچولی کھیل کھیل کر ہی تو مہتاب ہوا وارفتگی نم سے ہی ایک دانہ کو بہار آئی حدت قطرہ سے ابر اور قطرہ ہی دَمِ آب ہوا