تمنا حامیوں سے بچ رہی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

تمنا حامیوں سے بچ رہی ہے
بڑی ناکامیوں سے بچ رہی ہے

تجھے ہم کس طرح دیکھیں یہاں پر
نظر بدنامیوں سے بچ رہی ہے

مجھے گھیرا ہوا ہے کوفیوں نے
یہ ہستی شامیوں سے بچ رہی ہے

مری ہے خاص لوگوں سے عقیدت
طبیت عامیوں سے بچ رہی ہے

محبت خوبیوں کے پیرہین میں
جہاں کی خامیوں سے بچ رہی ہے

Rate it:
Views: 671
27 Feb, 2023