تم لوٹ آجاؤ کسی شام کے بعد
جان خوشی سےنکل نہ جاۓتیرےآنےکےبعد
تیرے لوٹ آنے کی ذرا سی بھی امید ہوجاۓ
میں سجاکےخودکو منتظررہو ہرشام کے بعد
تھام لیں ہاتھ میرا اور کرلیں بس یہ اقرار
شاید یہ وقت پھر نہ آۓ اس پل کے بعد
تجھ سے اتنی سی گزارش ہے بس انمول کی
لکھ دے اپنا نام میرے نام کے بعد