اے دوست میری کیوں روتی ہو
کیوں دکھ کو من میں بوتی ہو
غم بن مانگے مل جاتے ہیں
سب جھولی بھر کے پاتے ہیں
یہ جو تمہاری آنکھیں ہیں
یہ مجھ کو کتنی پیاری ہیں
تم جانت گر اے دوست میری
یوں چپکے چپکے نا روتیں
تم ان کو پی کر جیتی ہو
یہ تم کو توڑ کے رکھ دینگی
اور تنہا چھوڑ کے چل دینگی
میں اسی لیے تو کہتا ہوں
تم ہنستی اچھی لگتی ہو