ہم کو بھولا دینے والے دوست کو میرا سلام
ہم اس کو یاد کر کے ماضی میں گم ہوجاتے ہیں
یقین ہے کبھی نہ کبھی اسے ہماری یاد تو آئے گی
ہم اسی امید پر اپنی زندگی جیے جا رہے ہیں
تیری بے رخی کے باوجود یہی دعا کرتے ہیں
تو جہاں رہے اللہ میاں تجھے سدا خوش رکھیں