Add Poetry

تیری باتیں ہی سنانے آئے

Poet: احمد فرازؔ By: سلمان علی, Rawalpindi

تیری باتیں ہی سنانے آئے
دوست بھی دل ہی دکھانے آئے

پھول کھلتے ہیں تو ہم سوچتے ہیں
تیرے آنے کے زمانے آئے

ایسی کچھ چپ سی لگی ہے جیسے
ہم تجھے حال سنانے آئے

عشق تنہا ہے سرِ منزلِ غم
کون یہ بوجھ اٹھانے آئے

اجنبی دوست ہمیں دیکھ کہ ہم
کچھ تجھے یاد دلانے آئے

دل دھڑکتا ہے سفر کے ھنگام
کاش پھر کوئی بلانے آئے

اب تو رونے سے بھی دل دکھتا ہے
شاید اب ہوش ٹھکانے آئے

کیا کہیں پھر کوئی بستی اجڑی
لوگ کیوں جشن منانے آئے

سو رہو موت کے پہلو میں فراز
نیند کس وقت نہ جانے آئے

Rate it:
Views: 2124
20 Apr, 2022
Related Tags on Ahmed Faraz Poetry
Load More Tags
More Ahmed Faraz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets