تیری گلی میں میں نہ چلوں اور صبا چلے

Poet: Khwaja Mir Dard By: saad, khi
Teri Gali Mein Mein Na Chalo Aur Saba Chalay

تیری گلی میں میں نہ چلوں اور صبا چلے
یوں ہی خدا جو چاہے تو بندے کی کیا چلے

کس کی یہ موج حسن ہوئی جلوہ گر کہ یوں
دریا میں جو حباب تھے آنکھیں چھپا چلے

ہم بھی جرس کی طرح تو اس قافلے کے ساتھ
نالے جو کچھ بساط میں تھے سو سنا چلے

کہہ بیٹھیو نہ دردؔ کہ اہل وفا ہوں میں
اس بے وفا کے آگے جو ذکر وفا چلے

Rate it:
Views: 2563
19 Feb, 2020
More Khwaja Mir Dard Poetry