تیری یاد میں روتے ہیں صبع شام
کوئی پوچھتا نہیں عشق نے اس قدر کردیا بدنام
یہ تیری بےوفائی تھی یا میری وفا کا تھا انعام
محفل میں رہنے کی عادت تھی تم نے کردیا گمنام
دل تو ٹوٹ گیا رہے گئے تو صرف ارمان
تمہیں زندگی ملی اور نکل گئی میری جان
ہم فناہ ہوئے تو کیا ہوا فہیم
آج بھی میری قبر پے آکر دیکھ لینا لکھا ہے تیرا نام