ثواب کی دعاؤں نے گناہ کر دیا مجھے
بڑی ادا سے وقت نے تباہ کر دیا مجھے
منافقت کے شہر میں سزائیں حرف کو ملیں
قلم کی روشنائی نے سیاہ کر دیا مجھے
مرے لیے ہر اک نظر ملامتوں میں ڈھل گئی
نہ کچھ کیا تو حیرت نگاہ کر دیا مجھے
خوشی جو غم سے مل گئی تو پھول آگ ہو گئے
جنون بندگی نے خود نگاہ کر دیا مجھے
تمام عکس توڑ کے مرا سوال بانٹ کے
اک آئنے کے شہر کی سپاہ کر دیا مجھے
بڑا کرم حضور کا سنا گیا نہ حال بھی
سماعتوں میں دفن ایک آہ کر دیا مجھے