جامِ عشق پلانے میں کوئی ہم سا پارسا نہیں
کسی کو انگلیوں پر نچانے میں کوئی اُن سا رہنما نہیں
عشق تو اِک سے کرناہے ہمیں فقط اُن سے دِل لگی ہے
ہم رُوتے بچے کے مانند اچھا اُن سا کوئی کھلونا نہیں
ہم دو ماہرہیں اس زمانے کی دِل لگی میں
دونوں باخبرہیں کہ ہم سا کوئی کمینہ نہیں
وہ پھنس کربھی نکلتے ہیں ہم پکڑ کر بھی چھوڑ تے ہیں
ٹائم پاس کے لیے اِس سے بہتر کوئی ڈراما نہیں
ہم کیا چاہتے ہیں یہ ہم دونوں جانتے ہیں
پھر بھی دُور دُور ہیں خراب اتنا بھی زمانہ نہیں
وہ نوٹوں کے طلبگار ہم دِل کے طلبگا ر ہیں
وہ دِل نہیں دیتے جیب میں نوٹ جو تگڑا نہیں
تُو مجھ کو ہدایت دے اور اُنکو شرافت دے
ہم دونوں تو دِیوانے ہیں تجھ سابہتر کوئی خیرخواہ نہیں