جام پیتے ہیں جام پیئے جا رہے ہیں
یہ چار دنوں کی زندگی کسی کے نام کیئے جارہے ہیں
نہ نہ کرتے وہ اقرار کیئے جارہے ہیں
حد سے بھی زیادہ ہم کسی سے پیار کیئے جارہے ہیں
اور ہے خبر (ساقی) کہ وہ ہے بے وفا لیکن پھر بھی
اسکی بے وفائی میں اپنے دل کو دوچار کیۓ جارہے ہیں