زُلف مہکی مہکی ہے ہر سُو ہے رچی خوشبو عَرَقِ تن بھی ہے خوشبو گردِ راہ بھی خوشبو عطرو بوئے دنیا سے کیا غرض اُسے ہوگی جانِ گلشن جنت کی جس کو مل گئی خوشبو