جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے

Poet: احمد فراز By: Zaid, Hyderabad
Hawa Lakh Chalein Lo Sambhalti Rehti Hai

جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے
لوگ آرام سے سوئے ہوں گے

بعض اوقات بہ مجبوریٔ دل
ہم تو کیا آپ بھی روئے ہوں گے

صبح تک دست صبا نے کیا کیا
پھول کانٹوں میں پروئے ہوں گے

وہ سفینے جنہیں طوفاں نہ ملے
ناخداؤں نے ڈبوئے ہوں گے

رات بھر ہنستے ہوئے تاروں نے
ان کے عارض بھی بھگوئے ہوں گے

کیا عجب ہے وہ ملے بھی ہوں فرازؔ
ہم کسی دھیان میں کھوئے ہوں گے

Rate it:
Views: 2544
19 Jun, 2021