Add Poetry

جب میں خوابوں کی سطح سے گرتا ہوں

Poet: Asghar Nadeem Syed By: shabeer, isl
Jab Mein Khowaboon Ki Satah Se Girta Hon

جب میں خوابوں کی سطح سے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور آسمان کی بجلی ان کے دانتوں میں پھنس جاتی ہے
جب تیس دنوں کی سیڑھی سے ہر ماہ میں نیچے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے بدن کی مٹی ہے
جب کچی سیاہی اور قینچی سے لکھے ہوئے اخبار سے نیچے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے نام کی کلغی ہے
جب ہوا اور دھوپ کے ہاتھ سے چھوٹ کے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میرے دل کی پتیاں ہیں
جب محبوبہ کے دھیان سے نیچے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میری آنکھ کا پانی ہے
جب میں کتاب کے سچ اور دن کے جھوٹ سے نیچے گرتا ہوں
وہ ہنستے ہیں

اور ان کے ہاتھ میں میری عمر کے صفحے ہیں
میں گرتا ہوں

اور ان کو یہ معلوم نہیں
میں بالکل ایسے گرتا ہوں کہ

جیسے پکے ہوئے پھل میں سے بیج کا دانہ گرتا ہے
میں اپنی زمین پہ بالکل ایسے گرتا ہوں

Rate it:
Views: 1248
09 Jan, 2017
Related Tags on Asghar Nadeem Syed Poetry
Load More Tags
More Asghar Nadeem Syed Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets