جس دن وہ نکلی ارادہ سوچ کر
آپنے آپ کو ایسے کھولا چھوڑ کر
اس کے کام ایسے فتنہ محشر دیکھائی دے
اپنے ھی گلے میں خنجر دیکھائی دے
مجھہ سے لڑنے کا اس میں دم نہیں
پھر بھی اسے میرا ھی گھر دیکھائی دے
قربان جاؤں ایسے ایسے ستم گرائے
خدا اس پر رحم کر اس کو کچھہ بھی دیکھائی دے
ھاتھی سے بڑا اسے مچھر دیکھائی دے
جو کچھہ نہ بن سکے تو سوکن دیکھائی دے