جس کا چہرہ پرنور بہت ہے
اسےاپنےحسن پہ غروربہت ہے
جو کبھی شہر میں خوشیاں بانٹتاتھا
آج وہی شخص غموں سےچوربہت ہے
جو میرے دل کے قریب بہت ہے
وہی یار آنکھوں سے دور بہت ہے
جس کا حسن کسی اپسراجیسا ہے
اصغر کےلیے وہ حور بہت ہے
لوگ مجھے اس کا دیوانہ کہتے ہیں
اب تو اصغر بھی مشہور بہت ہے