آرزو جتنی مختصر ہوگی
زندگی چین سے بسر ہوگی
ٹھوکریں دربدر کی کھائے گا
غیر پہ جس کی بھی نظر ہوگی
اس قدر دل سکون پائے گا
جس قدر پاک یہ نظرہوگی
رات تاریک ہے تو کیا غم ہے
جلد روشن نئی سحرہوگی
ہاتھ رہبر کا تھام لو فیصلؔ
راہ منزل کی بے خطرہوگی