سرکٹانے سے رکتانہیں نواسہ رسول کا
باطل کے آگے جھکتانہیں نواسہ رسول کا
اداکرتا ہے نمازایسی کہ سجدے میں
رکھ کے سراٹھتانہیں نواسہ رسول کا
کرتا ہے دشمنوں سے مقابلہ جواں مردی سے
میدان سے کبھی چھپتانہیں نواسہ رسول کا
دیتا ہے میزبانی کے بدلے بکریوں کاریوڑ
احسان کسی کابھلتانہیں نواسہ رسول کا
جھولیاں بھربھرکے دیتا ہے سوالیوں کو
للہ دینے سے اکتانہیں نواسہ رسول کا
مال وزرسے قیمتی ہے قدموں کی خاک
دنیامیں کبھی بکتانہیں نواسہ رسول کا
دنگ ہے آج تک کائنات دیکھ کرحوصلہ
شہداء اٹھاتے اٹھاتے تھکتانہیں نواسہ رسول کا
معافی دے دیتا ہے آجائے حربھی
دل میں کینہ رکھتانہیں نواسہ رسول کا
ہے دونوں جہاں میں آج بھی حکومت حسین
اقتداردنیاکوتکتانہیں نواسہ رسول کا
بعدشہادت بھی رکھاایفائے عہدکاپاس
بے وفائی کسی سے کرتانہیں نواسہ رسول کا
ویران گھرکی طرح وہ دل ہے صدیقؔ
جس دل میں بستانہیں نواسہ رسول کا