Add Poetry

جو بن سنور کے وہ اک ماہ رو نکلتا ہے

Poet: حمزہ By: حمزہ, Kohat

جو بن سنور کے وہ اک ماہ رو نکلتا ہے
تو ہر زبان سے بس اللہ ہو نکلتا ہے

حلال رزق کا مطلب کسان سے پوچھو
پسینہ بن کے بدن سے لہو نکلتا ہے

زمین اور مقدر کی ایک ہے فطرت
کہ جو بھی بویا وہی ہو بہو نکلتا ہے

یہ چاند رات ہی دیدار کا وسیلہ ہے
بروز عید ہی وہ خوبرو نکلتا ہے

ترے بغیر گلستاں کو کیا ہوا عادلؔ
جو گل نکلتا ہے بے رنگ و بو نکلتا ہے

Rate it:
Views: 2
18 Jul, 2025
More Aadil Rasheed Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets