Add Poetry

جو بھی چاہا اس نے اب تک اس کی اپنی مرضی ہے

Poet: عامر ثقلین By: عامر ثقلین , Arifwala

جو بھی چاہا اس نے اب تک اس کی اپنی مرضی ہے
پیار چاہت ہے تماشا اس کا سب کچھ فرضی ہے

یہ نشانی تم کو دی ہے جب بھی تنہا ہونا تم
یاد تیری میں یہ دنیا خوشبو سے اب بھر دی ہے

اک کہانی ہے عجب سی جو سنائی تھی کبھی
جس میں نفرت انتہا کی اس نے مجھ سے کردی ہے

کیوں یہ کرنیں تیرے چہرے کا ہی بوسا لیتی ہیں
کام کیسا ہے یہ ان کا کیسی یہ سر گرمی ہے

اشک بن کر خون دل کا دیکھو کب تک گرتا ہے
ایسی حالت دیکھ کر جو اس نے اپنی کرلی ہے

تم کو عامر کیسے ملتے اس جہاں میں وہ کبھی
خواہشوں میں تم سے بڑھ کر ان میں بھی خود غرضی ہے

Rate it:
Views: 565
07 Apr, 2023
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets