ہم خود کو سمجھتے چالاک بہت ہیں
ہمارے دوست کرتے کھڑاک بہت ہیں
جن سےانجانے میں محبت کا اظہار کر بیٹھا
سنا ہے وہ صاحبہ خطرناک بہت ہیں
لگتا ہے محبت کا کھیل ہی ایسا ہے
اس میں لوگوں نے کٹوائے ناک بہت ہیں
سات سمندر پار ملنے گئے تھے انہیں
وہ بڑے ناز سے بولے آپ تیراک بہت ہیں
میاں مجنوں کی طرح جو سچےعاشق ہیں
زندگی بھر وہ چھانتے خاک بہت ہیں