جو قسمت میں نہ ہو اس سے گلہ نہیں کرتے
کچھ لوگ تو مل کر بھی
ملا نہیں کرتے
سنا ہے روز روز ملنے سے محبت کم ہوتی ہے
یہ سوچ کر ہم بھی تم سے ملا نہیں کرتے
اے دل توں ان سے ملنے کی امید کیوں کرتا ہے
کچھ لوگ تو عمر بھر بھی ملا نہیں کرتے
واپس تو آتا ہے ہر شجر پے بہار کا موسم
پھر بھی ہر شاخ پر پھول کھلا نہیں کرتے
جب وہ ملا تھا تو اس سے روح کا ناتا جوڑا تھا تنہا
جب روح ساتھ چھوڑ جاۓ تو انسان جیا نہیں کرتے