Add Poetry

جگنو

Poet: تنویر By: Shaman, Lahore

گھاس میں چمکے جو تارا سا
اور پکڑیں تو ہاتھ نہ آئے

اگلے پل میں انگارا سا
جلتا بجھتا اُڑ جائے

اب پودوں کی شاخ پہ بیٹھے
اور پیاری سی آگ جلائے

تاریکی کو چمکا دے
لیکن فوراََ ہی بجھ جائے

یہ جگنو ، یہ جان ننھی سی
کس کے لیے یوں باغ میں آئے

کس سےکھیلے آنکھ مچولی
کس کو بلا کر خود چھپ جائے

Rate it:
Views: 733
25 Oct, 2021
More Children Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets