Add Poetry

حالت وصل میں کیا عمر گذاری جائے

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

حالت وصل میں کیا عمر گذاری جائے
دل لگی آپ کریں جان ہماری جائے

سوچتے ہیں کہ نظر کیسے اتاری جائے
کیوں نہ صدقے میں ترے جان بھی واری جائے

ربط جڑ جائے دلوں کا یوں کسی تار کے ساتھ
ہم ہوں بے چین ادھر نیند تمہاری جائے

شرط یہ ہے کہ تو آئینہ سمجھ لے مجھ کو
روبرو ہو،کہ تری زلف سنواری جائے

اس نے غیروں کے حوالے بھی کیا اور کہا
کاش تو میرے حوالے سے پکاری جائے

تجھ کو دیکھے نہ نظر بھر کے کوئ میرے سوا
خانہء دل سے بھی تصویر اتاری جائے

اک خطا ہم سے ہوئی اور گنوابیٹھے تجھے
سوچتے رہتے ہیں وہ کیسے سدھاری جائے

Rate it:
Views: 1782
02 Mar, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets