Add Poetry

حال نہ پوچھو

Poet: Hasan Mehdi Shahid By: Bakhtiar Nasir, Lahore

میں کراچی ہوں میرا حال نہ پوچھو
کون کتنا بنا رہا ہے مال‘ نہ پوچھو

گولیاں چل رہی ہیں‘ لاشیں گر رہی ہیں
بوری میں بند لاشوں کا حال‘ نہ پوچھو

روٹی‘ کپڑا اور مکان کا وعدہ
کس طرح ہو رہا ہے پامال‘ نہ پوچھو

ڈیوائیڈ اینڈ رول تو انگریزوں کی حکمت تھی
یہاں چل رہا ہے کون یہ چال‘ نہ پوچھو

وہ زندہ ہوتیں تو یہ کیا ممکن تھا
ملتا مجھے بھی حکمرانی کا سرتال‘ نہ پوچھو

سیاسی میدان کے بڑے بڑے سورما بھی
رہتے ہیں میری جیب میں بن کے رومال‘ نہ پوچھو

عدلیہ کے فیصلوں کا ہم احترام کرتے ہیں
عمل کرتے ہیں کہ نہیں یہ سوال‘ نہ پوچھو

یہ احترام کا شاید کوئ نیا انداز ہے
ہوتا ہے یہ کہاں کہاں استعمال‘ نہ پوچھو

عوامی نمائندہ ہوں کٹہرے میں کھڑا ہو گیا تو کیا
اس کے پس پردہ جو تھا میرا خیال‘ نہ پوچھو

شاہد بس کرو کہیں یہ تمہاری کھری باتیں
بن جائیں نہ تمہارے لئے وبال‘ نہ پوچھو

Rate it:
Views: 423
23 Aug, 2012
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets