حبس ہے بادلوں میں دھماکہ ہونے والا ہے اس کڑی دھوپ میں اب سایہ ہونے والا ہے منا تو رہے ہیں وہ جشن بڑی شان سے اگلے لمحہ کیا خبر کیا ہونے والا ہے دیکھتے رہو بس جاگتے رہو نعمان کچھ نا کچھ تو نیا ہونے والا ہے