اسی کے نام سے ہے اپنی ابتدا لوگوں
نہیں کرم کے کوئی جسکی انتہا لوگوں
وہی سخی ہے جہانوں کا پالنے والا
وہی مکیں ہے سر عرشِ لامکاں لوگوں
خلیل جاتے ہیں قربان گاہ یہ کہتے ہوئے
ہے قربان رب پہ میرے میرا لاڈلہ لوگوں
کٹا کے سجدے میں سر کو حسین نے یہ کہا
ہے رب کی ذات کو سجدہ فقط روا لوگوں
سجا کہ بزم محبت اشہر بلاتا ہے
سنو یہ ذکر کی آتی ہوئی صدا لوگوں