نوازشیں ہیں ، عنایتیں ہیں ، خدائے یکتا کی رحمتیں ہیں
یہ کہکشائیں زمیں زماں سب اُسی کے جلووں کی وسعتیں ہیں
فلک کی چادر میں نور اُس کا ، ہے موجِ دریا سرور اُس کا
بلند و بالا یہ کوہ و پربت کریم پرور کی ہیبتیں ہیں
نوازتا ہے وہ عزّتیں بھی ، نصیب کرتا ہے ذلتیں بھی
جسے جو چاہے عطا کرے وہ ، اُسی کے کُن کی کرامتیں ہیں
ہے ابتدا بھی ، وہ انتہا بھی ، فنا کے غم سے ہے ماورا بھی
اُسی کے آگے ہیں سر نگوں سب ، کمال یکتا کی قدرتیں ہیں
قیام اُس کا درونِ دل ہے ، کلام اُس کا سکونِ دل ہے
خُدا سے دُوری کا شاخسانہ یہ زندگی کی صعوبتیں ہیں
عظیم پروردگار ہے وہ ، صبور و نافع ، قہار ہے وہ
جہانِ فانی کے سب خزانے اُسی خدا کی سخاوتیں ہیں