حوصلہ شرط وفا کیا کرنا
Poet: Kishwar Naheed By: kainat, khi
حوصلہ شرط وفا کیا کرنا
بند مٹھی میں ہوا کیا کرنا
جب کوئی سنتا نہ ہو بولنا کیا
قبر میں شور بپا کیا کرنا
قہر ہے لطف کی صورت آباد
اپنی آنکھوں کو بھی وا کیا کرنا
درد ٹھہرے گا وفا کی منزل
عکس شیشے سے جدا کیا کرنا
دل کے زنداں میں ہے آرام بہت
وسعت دشت نما کیا کرنا
شمع کشتہ کی طرح جی لیجے
دم گھٹے بھی تو گلہ کیا کرنا
میرے پیچھے مرا سایہ ہوگا
پیچھے مڑ کر بھی بھلا کیا کرنا
کچھ کرو یوں کہ زمانہ دیکھے
شور گلیوں میں سدا کیا کرنا
More Kishwar Naheed Poetry
حوصلہ شرط وفا کیا کرنا حوصلہ شرط وفا کیا کرنا
بند مٹھی میں ہوا کیا کرنا
جب کوئی سنتا نہ ہو بولنا کیا
قبر میں شور بپا کیا کرنا
قہر ہے لطف کی صورت آباد
اپنی آنکھوں کو بھی وا کیا کرنا
درد ٹھہرے گا وفا کی منزل
عکس شیشے سے جدا کیا کرنا
دل کے زنداں میں ہے آرام بہت
وسعت دشت نما کیا کرنا
شمع کشتہ کی طرح جی لیجے
دم گھٹے بھی تو گلہ کیا کرنا
میرے پیچھے مرا سایہ ہوگا
پیچھے مڑ کر بھی بھلا کیا کرنا
کچھ کرو یوں کہ زمانہ دیکھے
شور گلیوں میں سدا کیا کرنا
بند مٹھی میں ہوا کیا کرنا
جب کوئی سنتا نہ ہو بولنا کیا
قبر میں شور بپا کیا کرنا
قہر ہے لطف کی صورت آباد
اپنی آنکھوں کو بھی وا کیا کرنا
درد ٹھہرے گا وفا کی منزل
عکس شیشے سے جدا کیا کرنا
دل کے زنداں میں ہے آرام بہت
وسعت دشت نما کیا کرنا
شمع کشتہ کی طرح جی لیجے
دم گھٹے بھی تو گلہ کیا کرنا
میرے پیچھے مرا سایہ ہوگا
پیچھے مڑ کر بھی بھلا کیا کرنا
کچھ کرو یوں کہ زمانہ دیکھے
شور گلیوں میں سدا کیا کرنا
kainat
تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا
وہ کون آنکھیں تھیں جن کی خاطر یہ خواب دیکھا
جو رت بھی آئے ہمیں سے گریہ کا رزق مانگے
ہماری صورت کسے زمیں انتخاب دیکھا
ندامتیں بہتے آنسوؤں سے شرح نہ پائیں
سفینہ اپنی دعا کا مقتل رکاب دیکھا
برستی آنکھوں سے سوکھے تالاب بھر نہ پائیں
یہ غم کا دریا مثال قرض سحاب دیکھا
کبھی تو آنکھوں میں ان کی آبادیاں کھلیں گی
وہ بستیاں عمر بھر جنہیں زیر آب دیکھا
ابھی تو بخیہ گری کو سوزن ہی کام آئے
حنا کی دہلیز پہ طلوع حجاب دیکھا
یقیں کہ تشنہ لبی مقدر رقم رہے گی
وفور دریا بھی مثل دریائے خواب دیکھا
جتا گیا ساری عادتیں بس گلے سے لگ کے
اس ایک انجم کو چاندنی کے حساب دیکھا
خیال اس کے بدن کی گلیوں کو ڈھونڈتا ہے
وہ جس کو دیکھا تو حیرتوں کو نقاب دیکھا
وہ کون آنکھیں تھیں جن کی خاطر یہ خواب دیکھا
جو رت بھی آئے ہمیں سے گریہ کا رزق مانگے
ہماری صورت کسے زمیں انتخاب دیکھا
ندامتیں بہتے آنسوؤں سے شرح نہ پائیں
سفینہ اپنی دعا کا مقتل رکاب دیکھا
برستی آنکھوں سے سوکھے تالاب بھر نہ پائیں
یہ غم کا دریا مثال قرض سحاب دیکھا
کبھی تو آنکھوں میں ان کی آبادیاں کھلیں گی
وہ بستیاں عمر بھر جنہیں زیر آب دیکھا
ابھی تو بخیہ گری کو سوزن ہی کام آئے
حنا کی دہلیز پہ طلوع حجاب دیکھا
یقیں کہ تشنہ لبی مقدر رقم رہے گی
وفور دریا بھی مثل دریائے خواب دیکھا
جتا گیا ساری عادتیں بس گلے سے لگ کے
اس ایک انجم کو چاندنی کے حساب دیکھا
خیال اس کے بدن کی گلیوں کو ڈھونڈتا ہے
وہ جس کو دیکھا تو حیرتوں کو نقاب دیکھا
Lateef
تجھ سے وعدہ عزیز تر رکھا تجھ سے وعدہ عزیز تر رکھا
وحشتوں کو بھی اپنے گھر رکھا
اپنی بے چہرگی چھپانے کو
آئینے کو ادھر ادھر رکھا
اک ترا غم ہی اپنی دولت تھی
دل میں پوشیدہ بے خطر رکھا
آرزو نے کمال پہچانا
اور تعلق کو طاق پر رکھا
اس قدر تھا اداس موسم گل
ہم نے آب رواں پہ سر رکھا
اپنی وارفتگی چھپانے کو
شوق نے ہم کو در بہ در رکھا
کلمۂ شکر کہ محبت نے
ہم کو تمہید خواب پر رکھا
ان کو سمجھانے اپنا حرف سخن
آنسوؤں کو پیام پر رکھا
وحشتوں کو بھی اپنے گھر رکھا
اپنی بے چہرگی چھپانے کو
آئینے کو ادھر ادھر رکھا
اک ترا غم ہی اپنی دولت تھی
دل میں پوشیدہ بے خطر رکھا
آرزو نے کمال پہچانا
اور تعلق کو طاق پر رکھا
اس قدر تھا اداس موسم گل
ہم نے آب رواں پہ سر رکھا
اپنی وارفتگی چھپانے کو
شوق نے ہم کو در بہ در رکھا
کلمۂ شکر کہ محبت نے
ہم کو تمہید خواب پر رکھا
ان کو سمجھانے اپنا حرف سخن
آنسوؤں کو پیام پر رکھا
Zafar
Kahaniyan Bhi Gain Qissakhvaniyan Bhi Gain Kahaniyan Bhi Gain Qissakhvaniyan Bhi Gain
Wafa Ke Bab Ke Sab Bezubaniyan Bhi Gain
Wo Beziyabi-E-Gam Ke Sabil Bhi Na Rahi
Luta Yun Dil Ke Sabhi Be-Sabatiyan Bhi Gain
Hawa Chali To Hare Patte Sukh Kar Tute
Wo Subah Aayi To Hairannumaiyan Bhi Gain
Ve Mera Chehara Mujhe Aaine Mein Apna Lage
Usi Talab Mein Badan Ke Nishaniyan Bhi Gain
Palat Palat Ke Tumhen Dekha Par Mile Bhi Nahi
Wo Ahad-E-Zabt Bhi Tuta Shitabiyan Bhi Gain
Mujhe To Aankh Jhapakana Bhi Tha Garan Lekin
Dil-O-Nazar Ke Tasavvurshi’ariyan Bhi Gain
Wafa Ke Bab Ke Sab Bezubaniyan Bhi Gain
Wo Beziyabi-E-Gam Ke Sabil Bhi Na Rahi
Luta Yun Dil Ke Sabhi Be-Sabatiyan Bhi Gain
Hawa Chali To Hare Patte Sukh Kar Tute
Wo Subah Aayi To Hairannumaiyan Bhi Gain
Ve Mera Chehara Mujhe Aaine Mein Apna Lage
Usi Talab Mein Badan Ke Nishaniyan Bhi Gain
Palat Palat Ke Tumhen Dekha Par Mile Bhi Nahi
Wo Ahad-E-Zabt Bhi Tuta Shitabiyan Bhi Gain
Mujhe To Aankh Jhapakana Bhi Tha Garan Lekin
Dil-O-Nazar Ke Tasavvurshi’ariyan Bhi Gain
nusrat






