حویلیوں میں مری تربیت نہیں ہوتی

Poet: وسیم بریلوی By: Ghazanfar, Peshawar

حویلیوں میں مری تربیت نہیں ہوتی
تو آج سر پہ ٹپکنے کو چھت نہیں ہوتی

ہمارے گھر کا پتہ پوچھنے سے کیا حاصل
اداسیوں کی کوئی شہریت نہیں ہوتی

چراغ گھر کا ہو محفل کا ہو کہ مندر کا
ہوا کے پاس کوئی مصلحت نہیں ہوتی

ہمیں جو خود میں سمٹنے کا فن نہیں آتا
تو آج ایسی تری سلطنت نہیں ہوتی

وسیمؔ شہر میں سچائیوں کے لب ہوتے
تو آج خبروں میں سب خیریت نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 946
13 Jul, 2021
More Waseem Barelvi Poetry