خاوند ہے یا کہ بھوت مجھے کچھ پتہ نہیں

Poet: Najma Malik By: Najma Malik, Karachi

یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
کوئی نوکری تو ہوتی کوئی کاروبار ہوتا

ہوتی ارب پتی کی جو بیوی تو تھا مزہ
اس شہر کے امیروں میں اپنا شمار ہوتا

ہنستا ہے اور روتا ہے بکھرے ہوئے ہیں بال
کرتا نہ عشق اور نہ بندہ بیکار ہوتا

خاوند ہے یا کہ بھوت مجھے کچھ پتہ نہیں
شادی نہ اس سے کرتی تو دل کو قرار ہوتا

(غالب کی ایک غزل “یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا“ کی پیروڈی بنائی ہے)
میری ابھی شادی نہیں ہوئی فرضی خاوند کا ذکر کیا ہے خدا نہ کرے میرا
ایسا بھوت نما خاوند ہو ہا ہا ہا)

 

Rate it:
Views: 997
23 Dec, 2013