نا سمجھ بندے ان کو تو زحمت
خداکی رحمت ہوتی ہیں بیٹیاں
ہوتا خدا بہت خوش جب کبھی
تب تجھ کو نوازتاوہ ہے بیٹیاں
ہوتی نہیں گھروں میں خوشیاں
جب ہوتی نہیں ہیں بیٹیاں
اُترتی خدا کی رحمت بن کرباغ کی
کِھلتی کلیا ں ہو جیسے وہ بیٹیاں
کرتا جب باپ رُخست لختِ جگرکو
نا ستایا کر ہوتی ہیں وہ کسی کی بیٹیاں
ہوتی عزت ، دُلاری ،حیا ، لاڈلی وہ
بیدردی سے نا دفنایا کر ہوتی وہ بیٹیاں
خفا کیا نا کر اپنے خدا کو توکنورؔ ہر بار
شکلِ رحمت میں نوزاتا نہیں وہ بیٹیاں