جسے دیکھو وہ لڑ کے جا رہی تھی اور اک دو ہاتھ جڑ کے جا رہی تھی خطا یہ تھی کہ میں در پر کھڑا تھا اور میری اک آنکھ پھڑکے جا رہی تھی