Add Poetry

خط لکھ کے کوئی سادہ نہ اس کو ملول ہو

Poet: میر تقی میر By: Ghazanfar, Hyderabad
Khat Likh Ke Koi Sada Na Is Ko Maloom Ho

خط لکھ کے کوئی سادہ نہ اس کو ملول ہو
ہم تو ہوں بد گمان جو قاصد رسول ہو

چاہوں تو بھر کے کولی اٹھا لوں ابھی تمہیں
کیسے ہی بھاری ہو مرے آگے تو پھول ہو

سرمہ جو نور بخشے ہے آنکھوں کو خلق کی
شاید کہ راہ یار کی ہی خاک دھول ہو

جاویں نثار ہونے کو ہم کس بساط پر
اک نیم جاں رکھیں ہیں سو وہ جب قبول ہو

ہم ان دنوں میں لگ نہیں پڑتے ہیں صبح و شام
ورنہ دعا کریں تو جو چاہیں حصول ہو

دل لے کے لونڈے دلی کے کب کا پچا گئے
اب ان سے کھائی پی ہوئی شے کیا وصول ہو

ناکام اس لیے ہو کہ چاہو ہو سب کچھ آج
تم بھی تو میرؔ صاحب و قبلہ عجول ہو

Rate it:
Views: 632
30 Jun, 2021
Related Tags on Mir Taqi Mir Poetry
Load More Tags
More Mir Taqi Mir Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets