خط محبوب میں بھرپور اک أمیزش تھی
پیار تھا دھمکی تھی یا پھر سازش تھی
کھودا پہاڑ نکلا چوہا کرو نوحہ
ڈوبے کو بچانے کی بس اک کاوش تھی
عالمی تھیں طاقتیں اور پہنچتی راحتیں
مے قرضوں کی پیتے رہنے کی روش تھی
نہیں معلوم اس کی کیا حقیقت تھی
طرز سخن ٍجانٍ من میں ، کیا کشش تھی
کیوں نکالا اس کا بھی اب ہونے والا ہے
پھر کہے گا یہ بتا کیا لغزش تھی
کھو دیا ہے أپ نے ہاتھوں سے اپنے اعتماد
پہلا نکالا ، منصف کے قلم کی جنبش تھی
سمجھے نہیں ہو تم نعمان اس کی چالوں کو
رنج محبت کا ، یا محبت میں رنجش تھی