Add Poetry

خفا ہونا ذرا سی بات پر تلوار ہو جانا

Poet: Munawwar Rana By: laiba, khi
Khafa Hona Zara Si Baat Par Talwar Ho Jana

خفا ہونا ذرا سی بات پر تلوار ہو جانا
مگر پھر خود بہ خود وہ آپ کا گلنار ہو جانا

کسی دن میری رسوائی کا یہ کارن نہ بن جائے
تمہارا شہر سے جانا مرا بیمار ہو جانا

وہ اپنا جسم سارا سونپ دینا میری آنکھوں کو
مری پڑھنے کی کوشش آپ کا اخبار ہو جانا

کبھی جب آندھیاں چلتی ہیں ہم کو یاد آتا ہے
ہوا کا تیز چلنا آپ کا دیوار ہو جانا

بہت دشوار ہے میرے لیے اس کا تصور بھی
بہت آسان ہے اس کے لیے دشوار ہو جانا

کسی کی یاد آتی ہے تو یہ بھی یاد آتا ہے
کہیں چلنے کی ضد کرنا مرا تیار ہو جانا

کہانی کا یہ حصہ اب بھی کوئی خواب لگتا ہے
ترا سر پر بٹھا لینا مرا دستار ہو جانا

محبت اک نہ اک دن یہ ہنر تم کو سکھا دے گی
بغاوت پر اترنا اور خود مختار ہو جانا

نظر نیچی کیے اس کا گزرنا پاس سے میرے
ذرا سی دیر رکنا پھر صبا رفتار ہو جانا

Rate it:
Views: 1655
20 May, 2019
More Munawwar Rana Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets