خموشی میری لے میں گنگانا چاہتی ہے
Poet: اویس By: اویس, Chamanخموشی میری لے میں گنگانا چاہتی ہے
 کسی سے بات کرنے کا بہانا چاہتی ہے
 
 نفس کے لوچ کو خنجر بنانا چاہتی ہے
 محبت اپنی تیزی آزمانا چاہتی ہے
 
 مبادا شہر کا رستہ کوئی رہ رہ نہ پا لے
 ہوا قبروں کی شمعیں بھی بجھانا چاہتی ہے
 
 گلابوں سے لہو رستا ہے میری انگلیوں کا
 فضا کیسی چمن بندی سکھانا چاہتی ہے
 
 میں اب کے اس کی بنیادوں میں لاشیں چن رہا ہوں
 امارت کوئی قصر دلبرانہ چاہتی ہے
 
 جہاں پتھر سہی لیکن جنوں کی خود نمائی
 فریب جلوۂ آئینہ خانہ چاہتی ہے
  
More Abdur Rauf Urooj Poetry
خموشی میری لے میں گنگانا چاہتی ہے خموشی میری لے میں گنگانا چاہتی ہے
کسی سے بات کرنے کا بہانا چاہتی ہے
نفس کے لوچ کو خنجر بنانا چاہتی ہے
محبت اپنی تیزی آزمانا چاہتی ہے
مبادا شہر کا رستہ کوئی رہ رہ نہ پا لے
ہوا قبروں کی شمعیں بھی بجھانا چاہتی ہے
گلابوں سے لہو رستا ہے میری انگلیوں کا
فضا کیسی چمن بندی سکھانا چاہتی ہے
میں اب کے اس کی بنیادوں میں لاشیں چن رہا ہوں
امارت کوئی قصر دلبرانہ چاہتی ہے
جہاں پتھر سہی لیکن جنوں کی خود نمائی
فریب جلوۂ آئینہ خانہ چاہتی ہے
 
کسی سے بات کرنے کا بہانا چاہتی ہے
نفس کے لوچ کو خنجر بنانا چاہتی ہے
محبت اپنی تیزی آزمانا چاہتی ہے
مبادا شہر کا رستہ کوئی رہ رہ نہ پا لے
ہوا قبروں کی شمعیں بھی بجھانا چاہتی ہے
گلابوں سے لہو رستا ہے میری انگلیوں کا
فضا کیسی چمن بندی سکھانا چاہتی ہے
میں اب کے اس کی بنیادوں میں لاشیں چن رہا ہوں
امارت کوئی قصر دلبرانہ چاہتی ہے
جہاں پتھر سہی لیکن جنوں کی خود نمائی
فریب جلوۂ آئینہ خانہ چاہتی ہے
اویس






