خوابوں کی لذتوں پہ تھکن کا غلاف تھا

Poet: Sultan Akhtar By: Minal, khi
Khwabon Ki Lazzaton Pay Thakan Ka Ghilaf Tha

خوابوں کی لذتوں پہ تھکن کا غلاف تھا
آنکھیں لگیں تو نیند کا میدان صاف تھا

دیوار دل سے اتری ہیں تصویریں سینکڑوں
پسماندہ خواہشوں سے اسے اختلاف تھا

دیکھا قریب جا کے تو شرمندگی ہوئی
چہرے پہ اپنے گرد تھی آئینہ صاف تھا

اب کے سفر میں دھوپ کی دریا دلی نہ پوچھ
اور سایۂ شجر سے مرا اختلاف تھا

Rate it:
Views: 1186
18 Jun, 2019
More Sultan Akhtar Poetry