میں عورت ہوں اور مجھ میں ہے ممتا بھی
میں بیٹی ہوں اور مجھ میں ہے عصمت بھی
میں بہن ہوں اور مجھ میں ہے غیرت بھی
میں حوا ہوں اور مجھ میں ہیں مریم و فاطمہ بھی
مگر افسوس اب یہ اب قصے ہیں حقیقیت کچھ بھی نہیں
اصل حقیقت یہ مرد کی دنیا ہے اور میں کچھ بھی نہیں
کہیں تشہیر کا سامان ہوں تو کہیں تذلیل کا عنوان ہوں
کہیں ماں ہوں تو رسوا اورکہیں بہن کے نام پر گالی ہوں
کہیں بیٹی ہوں تو ایک بوجھ سا محسوس ہوتی ہوں
شادی نہ ہو تو قسمت کی لکیروں سے خالی کہلاتی ہوں
قابل نفرت سمجھی جاتی ہے اب بھی مری پیدائش یہاں
مردوں کی ہر اک گندی گالی مجھ سے ہے منسوب یہاں
یہاں عزت بھی میری جب لوٹی جاتی ہے
پھر غیرت کے نام پہ جان بھی میری ہی جاتی ہے
کہیں غیرت کے نام پر جان سے ماردی جاتی ہوں
کہیں بھائی کے گناہ کی سز ا میں زندہ جلائی جاتی ہوں
حوا ہوں اور حوا کی بیٹی بھی کہلاتی ہوں
پھر بھی آدم کے بیٹوں کا نشانہ بن جاتی ہوں
میرا جرم فقط اتنا ہے کہ مردوں کی اس دنیا میں
میں بس صرف ایک عورت ہی کہلاتی ہو ں ۔۔