خود کو ترے معیار سے گھٹ کر نہیں دیکھا
Poet: احمد فراز By: Tamur Lohani, Hyderabad
خود کو ترے معیار سے گھٹ کر نہیں دیکھا 
 جو چھوڑ گیا اس کو پلٹ کر نہیں دیکھا 
 
 میری طرح تو نے شب ہجراں نہیں کاٹی 
 میری طرح اس تیغ پہ کٹ کر نہیں دیکھا 
 
 تو دشنۂ نفرت ہی کو لہراتا رہا ہے 
 تو نے کبھی دشمن سے لپٹ کر نہیں دیکھا 
 
 تھے کوچۂ جاناں سے پرے بھی کئی منظر 
 دل نے کبھی اس راہ سے ہٹ کر نہیں دیکھا 
 
 اب یاد نہیں مجھ کو فرازؔ اپنا بھی پیکر 
 جس روز سے بکھرا ہوں سمٹ کر نہیں دیکھا
More Ahmed Faraz Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 